Chandni

Add To collaction

مکمّل عشق

مکمل عشق میرا، میرے بعد کسی غیر کا نہ رہا سب سجدے مکمل ہوئے، بس تیرا آنا وفا نہ رہا

تیری نمائش پسند آنکھوں کا بڑھا یہاں پہرہ رہا تجھے ہر نظر سے بچانے کو میں تیرے ساتھ ٹھہرا رہا

تجھے سیاہی مان کر، میں اپنی کتاب لکھتا رہا تجھے اس میں پاکر، میں اسے زندگی بھر پڑھتا رہا

تجھے انہیں لفظوں سے تاج کا ممتاز بناتا رہا اپنی ہر کہانی میں ہیر سے رانجھے کو دور کراتا رہا

تو بس انتظار کر، میں خود کو یہی سمجھاتا رہا تو بس ٹھہراؤ نکلی وقت کا، جو گزر جاتا رہا

   6
0 Comments